لکھنؤ ،23ستمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا کو روایتی میڈیا کیلئے چیلنج قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ تبدیلی کے دور میں کنٹرول کے فقدان نے اسے اور بڑا چیلنج بنا دیا ہے۔اکھلیش نے’’ کنفیڈریشن آف نیوز پیپرس اینڈ نیوز ایجنسیز ایمپلائز آرگنازیشن‘‘ کی کانفرنس میں کہا کہ ہمارے سامنے کئی چیلنجز ہیں،سوشل میڈیا بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے،اگر میں خود برانڈکاسٹر بن جا تو یہ آپ کے لیے کتنا بڑا چیلنج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے چیزیں بدل رہی ہیں، اگر مجھے لاکھوں تک بات پہنچانی ہو تو اسے سوشل میڈیا کے ذریعے میں ہی نشر کر دوں،یہ صورت حال آپ کے لیے چیلنج ہے،تاہم ہم نے دیکھا کہ صحافی ساتھی ٹویٹر پر آ گئے تو ہم نے بھی پولیس اور دیگر محکموں کو ٹوئٹر پر پہنچا دیا۔وزیر اعلی نے صحافیوں کے اس پروگرام کی کامیابی کی دعا کی، مگر ساتھ ہی کہا کہ میڈیا کبھی کبھی اپنی حدود پارکر جاتا ہے۔اپنے چچا شوپال یادو کے ساتھ حال میں ہوئی تلخی کی میڈیا رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی بار لوگ حدود پارکر جاتے ہیں۔ایک اخبار نے مجھے اورنگ زیب بنا دیا، تاہم میں نے تلوار نہیں کھینچی۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے صحافیوں کی ہر ممکن مدد کی ہے اور آگے بھی کرتی رہے گی،ریاست میں کئی پارٹیوں کی حکومتیں رہی ہیں،ان میں سے ایک پتھر والی حکومت(بی ایس پی حکومت) تھی،آپ جب اس سے ہمارا موازنہ کریں گے تو ہمیں لبرل(آزاد)اور ڈیموکریٹک(جمہوری)پائیں گے۔صحافی ساتھی موازنہ کر سکتے ہیں۔